• /
  • قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَكّٰى (الاعلي:14) فلاح پا گیا وه جس نے پاکیزگی اختیار کی

تعلقات گہرے اور خوشگوار ہوں

تعلقات کو بہتر بنانے نے کے طریقہ کار حسب ذیل ہو سکتے ہیں ۔ آپ  اپنا منصوبہ ایک سال کے لئے لیے کچھ اس طرح بنا سکتے ہیں:  مثلاً 

ماں باپ کی خوشی میری آخرت کی کامیابی ہے، ان کے ساتھ حسن سلوک کی مثال بنوں گا۔ 

میں اپنی زوجہ کے رویوں کے فرق کو درگزر کروں گا ۔

میں اپنے بچوں  کے باغیانہ روش کواحسان کی مٹھاس کے ساتھ کاؤنٹر کروں گا ۔

اپنے بھائی بہنوں کا اس  سال میں ایک گیٹ ٹوگیدر کروں گا۔

 میں رمضان  میں افطار کے وقت اپنے پاس پڑوس کے لوگوں کو کو افطار بھیجوں گا۔

ایک غریب رشتہ دار  کو ماہانہ سودا سلف کا انتظام کروں گا۔

بھانجوں  اور بھتیجوں سے ربط رکھوں گا۔

 میں اپنے رشتے میں وہ لڑکیاں جن کی شادیاں نہیں ہوئی ہیں  ان کے رشتے کے لیے انشاءاللہ تگ و کروں گا۔

ایک رشتہ دار لڑکا یا لڑکی کو   تعلیم کے بعد روزگار کی فراہمی میں تعاون کرونگا۔

 میں  اپنے پرانے پڑوسیوں کو تلاش کرکے ایک دن جاؤں گا اور ملاقات کرکے خوشیاں بکھیر کر آؤں گا ۔

ایک صاحب  جن سے بڑی سخت کلامی ہو گئی تھی ، اچانک ایک دن ان کے گھر نمودار ہووءں گا  اور ان سے کہا سنا معاف کراکر آؤنگا

مجھے معلوم ہے کہ کچھ لوگوں نے میرے ساتھ ظلم کا رویہ اختیار  کیا، میں نے ان سب کو معاف کردیا ۔  اس کے بعد جب میں  ان سے ملوں  تو میرا دل صاف ہوجائے ۔

تنظیمی ساتھی سے ایک معاملے میں میری  ان سے لڑائی تھی  اور  وہ ایک متعین موضوع سے متعلق تھی ۔ اب مجھے ان کی شخصیت سے کوئی بیر نہیں رکھنا ہے۔

تجویز برائے مطالعہ وہ استفادہ