Report 6th Markazi Tarbiyatgah 03 to 09th Sep 2018
بسم اللہ الرحمن الرحیم
رپورٹ مرکزی تربیت گاہ ششم
احکام خداندی کے مطابق پوری زندگی کو بدل دینے کا نام تزکیہ ہے: امیر جماع
مرکز جماعت اسلامی ہند میں سات روزہ تربیت گاہ کے اختتامی نشست میں مولانا جلال الدین عمری کا خطاب
اسلام اور اسلامی تاریخ کے ساتھ وقت کے اہم افکار و نظریات کا فہم پیدا کرنا اور دوسروں تک اس کوپہنچانا آج بے حد ضروری ہے۔ اس کے لئے مذاہب کا تقابلی مطالعہ بھی ضروری ہے ۔اپنی کمیوں کے احساس کے ساتھ انھیں دور کرنے کی منصوبہ بند کوشش کیجئے ۔حالات کے چرچا سے زیادہ اسلام کا حل پیش کریں اور اس کے تعارف کے لیے یکسوہوجائیں۔اپنے نصب العین کے حق ہونے پر یقین پیدا کرنے کی کوشش کریں ، فرد کے ساتھ جماعت کو بدلنے کا بھی عزم رکھیں اور دعوت کے لیے حقیقی تڑپ پیدا کرنا ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہارمحترم امیر نے مرکز جماعت اسلامی ہند نئی دہلی میں منعقدہ مرکزی تربیت گاہ کے سات روزہ پروگرام میں کیا۔
اس پروگرام میں ملک کے مختلف حلقوں سے آئے ذمہ داران جماعت کو مخاطب کرتے ہوئے آپ نے کہا کہ تزکیہ و تربیت دنیا کا سب سے مشکل کام ہے۔ یہ محض مباحثہ کا موضوع نہیں بلکہ اس کا تعلق ہم میں سے ہر ایک کی ذات سے ہے ،جس کا وہ حامل ہے ، اپنی عملی زندگی سے اس کا ثبوت دینا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ اس کام کو بوجھ سمجھنے کے بجائے اس کے لئے منتحب کیے جانے پراللہ تعالیٰ کا شکر اداکریں۔
اس تربیت گاہ کا آغاز مولانا محمد فارق خان ، مترجم قرآن کے درس سے ہوا۔ آپ نے سورۃ المومنون کی ابتدائی 14 آیات کی روشنی میں فرمایا کہ کامیاب مومن کی نمایاں خصوصیات میں سے خشوع ہےجس کی حقیقت اللہ کی مرضی کے سامنے خود کی خواہشات کو مٹادینا ہے۔ مزیدبتایا کہ روح نماز کو روح زندگی ہونا چاہیے، یہی نماز جب وسعت اختیار کرتی ہے تو مومنانہ زندگی بن جاتی ہے۔
اس کے بعدسکریٹری شعبہ تربیت مرکزمولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی نے اپنے افتتاحی کلمات میں سات روزہ تربیت گاہ کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ مرکزی تربیت گاہ کا چھٹاپروگرام ہے جس میں مختلف حلقوں سے تعلق رکھنے والے ذمہ دار حضرات و خواتین کی ہمہ جہت علمی و فکری تربیت کی جارہی ہے، جو تحریک اسلامی کے نصب العین حصول کے لئے مفید اور معاون ثابت ہوگی۔ انشاء اللہ تعالی۔
واضح رہے کہ اس تربیت گاہ میں انفرادی اور اجتماعی تربیت کے اکثر پہلوئوں کوشامل کیا گیا تھا۔نماز تہجد،فجر سے پہلے تجوید کی کلاس اور نماز فجر کے بعدورزش کااہتما م ،پھر ساڑھے آٹھ سے رات پونے نو بجے تک مختلف پروگرامس رکھے گئے ۔ ان پروگرامس کے دوران مختصر دروس قرآن و دروس حدیث شرکاء کے ذمہ تھیں اور ان پر ذمہ داران کی طرف سے سیر حاصل تبصرے کئے گئے۔ تین کتابوں (تزکیۂ نفس ، اساس دین کی تعمیر اور دعوت دین) کے حاصل مطالعہ کا پروگرام بھی تھا، ان پر بھی ذمہ داران جماعت کے تبصرے ہوئے۔ اس پروگرام کا ایک اہم حصہ جو چھ دنوں تک مسلسل جاری رہا،وہ سورہ بنی اسرائیل کے اجتماعی مطالعہ قرآن کاہے ،جس کی نگرانی جامعۃ افلاح کے شیخ التفسیرمولانا نعیم الدین اصلاحی نے کی۔
مختلف تربیتی موضوعات پر ذمہ داران کی تقاریر بھی تھیں۔ ایک اہم موضوع :’’عصر حاضر کے چیلنجز اور تحریک اسلامی‘‘ پر ورکشاپ بھی رکھا گیا ، جس کے مختلف نکات پر شرکاء کےپانچوں گروپس نے الگ الگ مقام پرغورو خوض کیا اور گروپ لیڈر ان نے ان مباحث کا خلاصہ پیش کیا ، پھرورکشاپ کے نگراں ڈاکٹر محمد رفعت نے ان نکات پر تبصرہ اور رہنمائی کی۔’’شخصیت کا ارتقااور اس کے اہم ذرائع ‘‘کے موضوع پر ایک اہم مذاکرہ سید سعادت اللہ حسینی نائب امیر کی نگرانی میں ہوا، جناب نصرت علی نائب امیر جماعت نے ’’دستورجماعت اسلامی اہم فیصلے اور خدمات‘‘کے عنوان پراظہار خیال کیا۔ نیز موصوف نے’’اقامت دین اور دور جدید کے اعتراضات ‘‘پر سیرحاصل گفتگو کی اورشرکاء کے سوالوں کے جوابات دیے۔محترم قیم جماعت نے جماعت کے شعبہ جات کا تعارف کرایا۔ شرکاء کو جماعت کے ذیلی اداروں کا وزٹ بھی کرایا گیا۔
تربیت گاہ کا یہ سات روزہ پروگرام جواپنے مشمولات کے ساتھ نہایت معلوماتی ، بے حد موثر اور فکر و عمل کو مہمیز دینے والا ثابت ہوا ۔ اس میں تربیت کے تمام پہلوئوں کو ایک منطقی ربط کے ساتھ سمیٹ لیا گیا تھا۔اس مرکزی تربیت گاہ میں ملک کے مختلف صوبوں اور مختلف سطح کے 54مردو اور16خواتین ذمہ داران شریک تھے۔
آخر میں مولانا ولی اللہ سعید فلاحی ، سکریٹری شعبۂ تربیت، نے تمام شرکا پروگرام کا شکریہ ادا کیا اور شرکاء سے اس بات کی گزارش کی کہ یہاں سے جو کچھ بھی سیکھا اور تربیت کی جو روشنی حاصل کی، اس سے اپنے گھروں، خاندانوں، محلوں اور شہروں کو منور کرنے کی کوشش کریں اور آلودہ ماحول کو خود بھی بدلیں اور دوسروں کو بھی اس کی طرف ترغیب دلائیں۔ محترم امیر جماعت مولانا سید جلال الدین عمری کی مؤثر خطاب اوررقت آمیزدعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔
محب اللہ قاسمی
معاون شعبہ تربیت مرکز جماعت اسلامی ہند